شوہر نان نفقہ نہ دے توکیا کریں ؟
Admin
10:36 AM | 2020-01-13
سوال: ایک بی بی نے اپنا مسئلہ بیان کیا ہے کہ میرے شوہر نے مارپیٹ کے گھر سے مجھے نکال دیا ہے طلاق نہیں ہوئی نان و نفقے کا دعویٰ دائر کیا ہے لیکن آج تک عدالت نے نہ نان نفقہ دلوایا ہے نہ شوہر نے دیا ہے ۔ حل: بی بی پھر آپ اپنا وکیل بدلیں قانون تو بڑا صاف ہے قانون تو اب یہ آگیا ہے جس دن پہلی آمد آپ کے سابقہ شوہر نے عدالت میں دے دینی ہے اس سے اگلی پیشی میں آپ کا نان نفقہ مقرر ہوگا یہ قانون ہے اب تو میں تو بار بار ایک ہی بات کرتا ہوں کہ یہ سارا قانون آپ لوگوں کے لئے ہے مرد کو ڈھونڈنا پڑتا ہے ۔ اگر آپ نے دعویٰ دائر کیا ہوا ہے نان نفقے کا اور آپ کا نان نف
ہ نہیں مل رہاعبوری نان نفقہ کیونکہ جیسے ہی آپ نے دعویٰ دائر کیادوسری طرف سے آپ کا شوہر جیسے ہی عدالت میں پیش ہوگا اس سے اگلی تاریخ پیشی تک جواب دعوے کا ایک موقع ملے گا وہ جواب دعویٰ دیتا ہے نہیں دیتاعدالت پابند ہے آپ کا عبوری نان نفقہ مقرر کرنے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ آپ کا عبوری نان نفقہ کوئی عدالت مقرر کرنے سے انکار کر دے ۔ اب جو میں آپ کے سوال سے سمجھا ہوں آپ بسنا بھی چاہتی ہیں تو بی بی آپ اپنے وکیل صاحب سے یہ گزارش کریں کہ خُدارا وہ آپ پے رحم کرئے ۔ عدالت میں یا آپ خود پیش ہوجائیں کہ اتنا عرصہ ہوگیا میرا دعویٰ دائر کئے ہوئے میرا شوہر پیش بھی ہوگیا ہے اور نان نفقہ نہیں مقرر کیا جارہا ۔ آپ نے مدت نہیں لکھی کہ کتنی دیر سے آپ کا مقدمہ چل رہاہے؟ آپ نے کچھ نہیں آپ نے صرف ایک سادہ سا سوال کیا ہے میں اپنے تجربے کی بنیاد پے میں فرض کر رہا ہوں معاملات کوتو اس لحاظ سے میں جو سمجھا ہوں کہ آپ بسنا چاہتی ہیں اور آپ نے بحالی کا دعویٰ صرف اور صرف اس لئے کیا ہے کہ کسی طرح میرا شوہر جو ہے وہ مجھے بسا لے آپ نے یہ بھی نہیں لکھا کہ میرے بچے ہیں یا نہیں ۔ بہترین حل تو بسنا ہے ناپسندید ترین چیز طلاق ہے ۔ نان نفقے کی حد تک اگر آپ کو عبوری نان نفقہ نہیں مل رہا توآپ عدالت میں خود جاکے جج سے کہیں کہ مجھے پتا چلا ہے کہ قانون یہ ہے کہ جب مد علیہ پیش ہوجاتا ہے جب شوہر پیش ہوجاتا ہے تو اس کے فوراََ بعد میرا نان نفقہ لگتا ہے تو مجھے میرا نان نفقہ عبوری مجھے دیا جائے ۔ اب دوسری بات ہوسکتا ہے آپ کا شوہر پیش نہ ہوا ہو ۔ اب تو معاملات بڑے آسان کردیئے ہیں کہ جیسے ہی آپ دعویٰ دائر کرتے ہیں تو تمام عمل اردو میں طلبانا انگلش میں عمل دو طلبی نامے اکٹھے جاری ہوجاتے ہیں ۔ جس میں نوٹس ہے، ثمن ہے ۔ چسپاندگی، اخبار اشتہار یہ سارا کچھ اکٹھا جاری ہو جاتا ہے اور جب سارا کچھ اکٹھا جاری ہو جاتا ہے اور آپ کا شوہر جان بوجھ کے پیش نہیں ہوتا تو عدالت فوری طور پر اس کے خلاف یک طرفہ کاروائی عمل میں لاتی ہے ۔ جب یک طرفہ کاروائی عمل میں آتی ہے توآپ کو کہا جاتا ہے کہ آپ یک طرفہ طورپر اپنے ثبوت پیش کریں اس یک طرفہ پیش کئے گئے ثبوتوں میں کیا کیا شامل ہوگا؟یہ آپ سمجھ لیں ۔ اکثرو اوقات یہ کیوریز آتی ہیں جی میں نے نان نفقہ مانگا میں نے پچاس ہزار مانگا مجھے پانچ ہزار ملا، میں نے تیس ہزار مانگا مجھے دو ہزار ملا ۔ دیکھیں یہ ازدواجی معاملات ضرور ہیں یہ فیملی کے معاملات ضرور ہیں لیکن یہ بھی قانون اور قاعدے کے مطابق چلتے ہیں ثبوتوں کے بغیر کسی کی زبانی کہی ہوئی بات کو ماننا کسی بھی عدالت پر پابندی نہیں جب آپ نان نفقہ مانگتے ہیں تو آپ لکھ دیتے ہیں کہ مجھے پچاس ہزار چاہیے بھئی آپ نے سب سے پہلے اپنے شوہر کی انکم کو ثابت کرنا ہے اگر آپ نے اپنے لئے بیس ہزار مانگا ہے آپ کے دو بچے ہیں ان کے لئے بیس بیس ہزار مانگا ہے ٹوٹل ساٹھ ہزار مانگا ہے یہ ساٹھ ہزار لینے کے لئے آپ کو اس کی ڈیڑھ لاکھ انکم دیکھانی پڑے گی ۔ آپ کو عدالت میں یہ ثابت کرنا پڑے گاکہ میرا شوہرماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائدرقم کماتا ہے ۔ اس کے لئے ضروری کیا ہے آپ کو اگر آپ کا شوہرکسی فرم میں ، کسی کمپنی میں ، کسی سرکاری محکمے میں ملازمت کرتا ہے تو اس کی تفصیل لکھیں ۔ لازمی نہیں ہے کہ آپ کے پاس پے سلپ ہی ہوآپ پے سلپ ہی عدالت میں پیش کریں نہیں وہ آپ کے اختیار نہیں لیکن آپ کو یہ تو پتا ہے میرا شوہر آرمی میں سپاہی ہے، میرا شوہر آرمی میں کپتان ہے، میرا شوہر واپڈا میں ملازم ہے ، میرا شوہر فلاں کمپنی میں کام کرتا ہے ، میرا شوہر دیہاڑی دار ہے ، میرا شوہر کاروبار کرتا ہے ، میرا شوہر اس جگہ کاروبار کرتا ہے ، میرا شوہر اس چیز کا کاروبار کرتا ہے، میرے شوہر کے کاروبار ان ان شہروں میں ہے ۔ اب یہ باتیں تو بتا سکتی ہیں ٹھیک ہے آپ کے پاس پے سلپ نہیں ہے سارا کچھ نہیں ہے پتا ہوتا ہے سارا کچھ کہ کرتا کیا ہے میرا شوہرجب آپ کا یہ کہہ دینا جب آپ اور آپ کے گواہان یہ کہیں گے کہ جناب اس کا شوہر یا آپ کہیں گی کہ میرا شوہر جو ہے آرمی میں کیپٹن ہے، آرمی میں میجر ہے، واپڈا میں ایس ڈی او ہے ، واپڈا میں لائن مین ہے، محکمہ مال میں پٹواری ہے جوبھی سلسلہ کار ہے تو یہ وہ نوکرییں ہیں جن کے لئے آپ کو ثابت کرنے کے لئے یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ کرتا ہے تو عدالت متعلقہ محکمے سے ریکارڈ طلب کر لے گی جہاں پے وہ سروس کر رہا ہے ۔ اب اس کے لئے آپ کے وکیل صاحب کو چاہیے کہ جب وہ دعویٰ دائر کرئے تو ایک ہوتا ہے فہرست انحصار کردہ اور فہرست دستاویزات پیش کردہ ۔ جو فہرست انحصار کردہ ہوتا ہے اس کے تیسرے خانے میں وہ یہ تحریر کرئے کہ اس محکمہ میں یہ شخص ملازمت کرتا ہے اور اس جگہ پے ملازمت کرتا ہے اس محکمہ سے اس کی تنخواہ کا ریکارڈ منگوایا جائے ۔ کاروبار کرتا ہے آپ نے کہہ دیافرض کریں آپ لاہور میں ہیں کے جی وہ عابدمارکیٹ میں فلاں دکان ہے فلاں فلاں کاروبار کرتا ہے آپ کے وکیل صاحب کو چاہیے یہ ثابت کرنے کے لئے درخواست دے کہ یہ ہ میں اس کی دکان کا پتا ہے یہاں پے یہ یہ کاروبار کرتا ہے ۔ آپ لوکل کمیشن مقرر کریں وہ موقع پے جاکر صورتحال کا جائزہ لے جب عدالت کا جاری کردہ لوکل کمیشن پہنچے گا ادھرتو وہ آکے رپورٹ دے دیگا کہ جی یہ شخص اُدھر کاروبار کرتا اس کا اپنا کاروبارہے اور ماہانہ انکم اتنی ہے اور اگر شوہر پیش ہوگیا اور وہ جھوٹ بولتا ہے کہ میں کاروبار کرتا ہوں لیکن میں بیس ہزار مہینہ کماتا ہوں ا س پے بھی کوئی کدگن نہیں محنت کرنی پڑتی ہے اور محنت تب ہی ہوتی جب آپ اپنے کونسل کو مناسب ادائیگی کرتے ہیں ۔ اس میں آپ کے وکیل صاحب درخواست دیں عدالت میں کہ جناب اس سے اسکا این ٹی این نمبر مانگا جائے اور ٹیکسیشن کے محکمے سے رپورٹ طلب کی جائے کہ اس کی ماہانہ انکم کتنی ہے کیونکہ چھ لاکھ روپے تک ٹیکس معاف ہے چھ لاکھ کا مطلب ہے پچاس ہزار روپے ماہانہ اسکی انکم ہے اور اگرٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ سے رپورٹ آجاتی ہے کہ اس نے پانچ ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی کم از کم پچاس ہزار روپے ماہانہ انکم ضرور ہے ۔ یہ سارے معاملات آپ کر کے اپنے یہ وہ چیزیں ہیں ہر مقدمے میں مختلف ہوتی ہے ۔ ہر کیس کو اسکے مطابق پڑھنا پڑتا ہے ہر کیس کو اس کے مطابق پرکھناپڑتا ہے اس کے بعد وہ کیس فائل کیا جاتا ہے ۔ کوئی وجہ ہی نہیں اگر آپ کا شوہرپیش نہیں ہوا یک طرفہ کاروائی ہوگئی آپ نے ثبوت پیش کردئیے وہ دعویٰ ڈگری ہوگیاعملدرآمد میں آ جائیں عملدرآمد میں وہ شوہر گرفتار ہوگا ۔ وہ گرفتار ہوکے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اگر وہ گرفتار نہیں ہوتاتوجب وہ عدالت آئے گا اب تو عدالت کہتی ہے کہ میں نے وہ یک طرفہ ڈگری وہ یک طرفہ حکم تب منسوخ کرنا ہے جب آپ اتنی رقم جمع کروائیں گے ۔ اسلئے آپ کا تو کوئی مسئلہ مجھے تونظر نہیں آرہاکہ نان نفقے کا دعویٰ بھی دائر کیا ہوا ہے اور آپ کو آج تک نان نفقہ نہیں ملا سمجھ سے بالا تر ہے ۔
Leave a comment